#Azh110 #Noha #Salam #Manqabat2021#Noha #1443 #Azh110 #Noha #Nohay #Nohay2021
Ghar Ghar Mai Saf E Matam E Shabir Bicha Dai | Ali Raza Rizvi | Muharum 1443 | Noha 2021
Lyrics at the bottom
Recited By: Ali Raza Rizvi (Son Of Sachay Bhai)
Kalam Title: Ghar Ghar Mai Saf E Matam E Shabir Bicha Dai
Written By: Ali Mohammad Rizvi (Sachay Bhai)
Visuals & Creative Direction: AZH Productions
Audio: Lawa Studios
==============================
Follow Azh110 On All Platforms Youtube: / azh110 Facebook: Www.Facebook.Com/Azh110 Instagram: Www.Instagram.Com/Azh110 ==============================
نعمت غمِ شبیرؑ کی گر تجھ کو خدا دے
دنیا کو پیامِ شہہِ مظلومؑ سنا دے
ماتم کی صدا سے دلِ باطل کو ہِلا دے
پردہ جو نگاہوں پہ ہے دنیا کی ہٹا دے
گھر گھر میں صفِ ماتمِ شبیرؑ بچھا دے
ہے مرد وہی کر کے جو وعدے کو نبھا دے
ایک سَر کی ضرورت ہو بَہتر کا گَلہ دے
بازوئے علمدارؑ دے بہنوںؑ کی رِداء دے
جو کچھ بھی ہو سب راہِ محبت میں لُٹا دے
اِتنا دے کہ بدلے میں خدا سوچے کے کیا دے
دنیا میں سدا بن کے رہو حق کے پیامی
باطل کو مخالف رہو مظلوم کے حامی
اعمال کو کھا جاتی ہے ایمان کی خامی
ہر ایک کو ملتی نہیں سرورؑ کی غلامی
نعمت یہ میسر ہے اسے جس کو خدا دے
حق کیا ہے زمانے کو بتاتے ہوئے نِکلو
پردہ رُخِ باطل سے ہٹاتے ہوئے نِکلو
جاگے ہوئے فِتنوں کو سُلاتے ہوئے نِکلو
سوتے ہوئے ذہنوں کو جگاتے ہوئے نِکلو
نعرہ وہ کرو کفر کی دیوار جو ڈھا دے
کوثر غمِ سرورؑ میں لُٹاتے ہوئے نِکلو
روتے ہوئے دنیا کو رُلاتے ہوئے نِکلو
مظلومؑ کا پیغام سناتے ہوئے نِکلو
عباسؑ کے پرچم کو اٹھاتے ہوئے نِکلو
ہر نقشِ قدم راہِ حقیقت کا پتا دے
بتلاوء کہ شبیرؑ سا رہبر نہ ملے گا
کونین میں ان کا کوئی ہمسر نہ ملے گا
سردارِ جناں ساقیِ کوثر نہ ملے گا
اِس در کے سِوا اور کوئی در نہ ملے گا
جس در پہ فرشتہ بھی گدا بن کے صدا دے
ممکن نہ ہوا کر کے جو سرورؑ نے دکھایا
خوشنودیِ مولا میں بھرے گھر کو لُٹایا
اکبرؑ کو اٹھایا کبھی اصغرؑ کو سُلایا
شبیرؑ نے سَر دے کے زمانے کو بتایا
زندہ ہے وہی موت کی گردن جو جھکا دے
بڑھتے ہوئے باطل کے قدم توڑنے والے
ایوانِ تکبر کے صنم توڑنے والے
اے تشنہ دہاں خاک پہ دَم توڑنے والے
حیران ہیں خود تجھ پہ ستم توڑنے والے
ہے کون تہہِ تیغ جو اُمت کو دعا دے
یہ صبر یہ ضبط اور یہ ہمت نہیں دیکھی
انساں کی یہ معراج یہ عظمت نہیں دیکھی
جُز تیرے کسی میں بھی یہ جراَت نہیں دیکھی
حیدرؑ کی قَسم ہم نے یہ قوت نہیں دیکھی
قِلت سے جو کثرت کے ارادوں کو مٹا دے
کہنے کو مسلمان تھے وہ ظلم کے بانی
مہمان بُلا کر نہ دیا شاہؑ کو پانی
مٹی میں ملادی علی اکبرؑ کی جوانی
ہمشکلِ پیمبرؐ تھا وہ شبیرؑ کا جانی
تصویر کا یہ رُخ بھی زمانے کو دکھادے
بے شِیرؑ کا ہاتھوں پہ تڑپتے ہوئے مرنا
ٹاپوں کے تَلے لاشہِ قاسمؑ کا بِکھرنا
ہر بَرچھی کا اکبرؑ کے قلیجے میں اُترنا
سب سامنے آنکھوں کے ہو اور اُف بھی نہ کرنا
کس دل میں یہ ہمت ہے یہ طاقت یہ بتادے
چہرے پہ مَلے خون قدم تیز بڑھائے
ایک ننھی سی میت کو قلیجے سے لگائے
یہ کون چلا جاتا ہے گردن کو جُھکائے
ماں در پہ ہے خیمے کے کہیں دیکھ نہ پائے
فضہؑ سے کہو خیمے کے پردے کو گِرادے
Смотрите видео Ghar Ghar Mai Saf E Matam E Shabir | Ali Rizvi | Muharum 1443 | New Nohay 2021 онлайн, длительностью часов минут секунд в хорошем качестве, которое загружено на канал AZH 110 09 Август 2021. Делитесь ссылкой на видео в социальных сетях, чтобы ваши подписчики и друзья так же посмотрели это видео. Данный видеоклип посмотрели 50,134 раз и оно понравилось 927 посетителям.